چھتیس گڑھ:05 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) چھتیس گڑھ حکومت نے جھیرم گھاٹی قتل عام میں مارے گئے مہندر کرما کے بیٹے آشیش کرما کو ڈپٹی کلکٹر کے عہدے پر خاص مقرر کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔بھوپیش حکومت کے اس فیصلے سے سیاست گرم ہے۔اس فیصلے سے کانگریس جہاں حکومت کی تعریف کر رہی ہے تو وہیں دوسری طرف اپوزیشن اس تنقید کر رہا ہے۔اس معاملے میں سابق آئی اے ایس اور بی جے پی لیڈرا وپی چودھری نے اپنی رائے دی ہے۔اوپی چودھری نے سوشل میڈیا میں پوسٹ کر حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔
اس مسئلے پر کانگریس کے مواصلات محکمہ کے صدر شیلیش نتن ترویدی نے پیر کوسابقہ حکومت کے فیصلے پر سخت رد عمل دیا۔ترویدی نے کہا کہ جھیرم کے واقعہ کے بعد رمن حکومت نے شہداء کے اہل خانہ کو چوتھا درجہ ملازم عہدے پر تقرری کرنے کی تجویز دی تھی، جو شہادت کی توہین تھا۔ریاست میں نئے ریکارڈ والے اکثریت سے بنی کانگریس کی بھوپیش حکومت نے سابقہ حکومت کی غلطیوں کو ٹھیک کرتے ہوئے ریاست کو سجانے کے اور سنوارنے میں لگی ہے۔
بھوپیش حکومت نے جھیرم وادی حملے کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی قائم کرنے کے بعد اب مہندر کرما کے بیٹے کو ڈپٹی کلکٹر کی نوکری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔بتا دیں کہ جھیرم وادی حملے کے معاملے کی جانچ کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) قائم کر دیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے بستر ضلع کے دربھا تھانہ علاقہ کے تحت جھیرم وادی میں 25 مئی 2013 کو ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لئے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا حکم جاری کر دیا ہے۔اس حملے میں کانگریس لیڈروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔اگرچہ گزشتہ سال چھتیس گڑھ حکومت نے این آئی اے کو خط لکھ کر جھیرم اسکینڈل کی مکمل تفصیلات طلب کی تھی،چھتیس گڑھ میں پانچ سال پہلے ہوئے جھیرم وادی حملے کی تحقیقات ابھی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم سے کرائی جائے گی۔یہ تحقیقات شروع سے پہلے این آئی اے سے اب تک ہوئی تحقیقات کا نتیجہ نہیں دیا گیا تھا،ساتھ ہی فائنل رپورٹ کے علاوہ کیس واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔